اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاکستان کی وفاقی کابینہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے آئی ایس آئی اور دیگر خفیہ اداروں کی عدالتی امور میں مداخلت کے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے اور سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو اس کا سربراہ مقرر کر دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز نے 25 مارچ کو سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے ایک خط میں عدالتی امور میں آئی ایس آئی اور دیگر انٹیلیجنس اداروں کی طرف سے براہ راست مداخلت اور ججوں کو ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔
اس خط کے منظر عام پر آنے کے بعد پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس بھی منعقد ہوا۔