اسلام آباد (پی ایم این)سابق وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف نے مجھے توڑنے کے لیے توشہ خانہ ریفرنس میں بشری بی بی کو سزا دلوائی۔
عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ پر جاری اس بیان میں عمران خان کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے ہونے والی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ساری قوم کو پتہ ہے کہ جنرل عاصم منیر ملک چلا رہا ہے۔
عمران خان نے الزام عائد کیا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور نواز شریف کے درمیان لندن پلان ہوا جس کے تحت ججوں کو بھی ساتھ ملایا گیا اور آئی ایس آئی نے ججوں کی تقرریاں کروائیں۔
عمران خان نے الزام لگایا کہ کئی جج، محسن نقوی، چیف الیکشن کمشنر اور نگران حکومت لندن پلان کا حصہ تھے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مشرقی پاکستان کی طرح ہمارا مینڈیٹ کم کر کے ہمیں کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
عمران خان کے مطابق انھوں نے جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تقرری سے پہلے صدر عارف علوی کے ذریعے ان کو یہ پیغام بھیجا تھا کہ ہم تمہارے مخالف نہیں۔
علی زیدی کے ذریعے بھی پیغام دیا تھا کہ نیوٹرل رہیں اور ملک کو چلنے دیں، ہمیں کہا گیا کہ فکر نہ کرو، نیوٹرل رہیں گے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ حکومت گرانے کے باوجود دو مرتبہ جنرل باجوہ سے ملاقات کر سکتا ہوں تو کسی سے بھی ملاقات کر سکتا ہوں کیونکہ اس وقت میری ذات کا مسئلہ نہیں پاکستان کا ایشو ہے، مجھے قائل کر لیں۔