لندن:(ویب ڈیسک) برطانیہ میں کووڈ 19 سے بچانے والا ناک کی پھوار پر مبنی ایک اسپرے بنایا گیا ہے جسے اب استعمال کی منظوری مل گئی ہے۔
سائنسدانوں نے اسے فوکس ویل کا نام دیا ہے جو کووڈ 19 کے چنگل میں آسانی سے آجانے والے افراد کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اسے بھارت میں 600 تندرست ایسے طبی کارکنان پرآزمایا گیا ہے جو کورونا وائرسکے مریضوں کے علاج میں مدد کررہے تھے۔ ناک کے دونوں نتھنوں میں ایک ایک مرتبہ اسپرے کرنے کے بعد یہ آٹھ گھنٹے تک کسی وائرس کے حملے کو محفوظ رکھتا ہے۔
برطانوی سرجن اور اسٹارٹ اپ کے سربراہ راکیش اوپل نے اسے تیار کیا ہے۔ انہوں نے اپنی ایجاد کو ایک سنگِ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ ویکسین ہی اس وبا سے سب سے مؤثر تحفظ فراہم کرتی ہے۔ تاہم انہوں نے نیزل اسپرے کو حفاظتی لباس جیسا اہم قرار دیا ہے۔
اسے بھارت میں طبی عملے کے 600 ایسے افراد پر آزمایا گیا جو کورونا وبا سے متاثر مریضوں کا علاج کررہے تھے۔ ابتدائی تجربات سے انکشاف ہوا کہ ایک اسپرے کا اثر آٹھ گھنٹوں تک رہتا ہے اور اسپرے کی افادیت 66 فیصد ظاہر ہوئی یعنی 66 فیصد افراد کورونا کی وبا سے محفوظ رہے۔ واضح رہے کہ کچھ افراد کو اصل اور بعض کو پانی بھرا اسپرے دیا گیا تھا۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کی پروفیسر اینجیلا رسل نے کووڈ روکنے والے ناک کے اسپرے کو ایک ایک اہم ایجاد قرار دیا ہے۔ اگرچہ وہ اس تحقیق اور ایجاد کا حصہ نہیں رہیں لیکن انہوں نے کہا کہ یہ اسپرے دنیا کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرسکتا ہے۔
ڈاکٹر راکیش کے مطابق اس چھوٹے سے اسپرے کو اپنے بیگ میں رکھا جاسکتا ہے اور دن میں کئی بار استعمال کرنا بہت آسان ہوجاتا ہے۔ ان کے مطابق اسپرے میں شامل طاقتور ترین اجزا کووڈ 19 وائرس کو صرف 30 سیکنڈ میں تباہ کردیتے ہیں اور ناک کے اندر کئی گھنٹے تک موجود رہتےہیں۔