لاس اینجلس:(ویب ڈیسک) فلم کے سیٹ پر شوٹنگ کے دوران فائرنگ سے خاتون کی ہلاکت پر مشہور ہالی ووڈ اداکار ایلک بالڈون مشکل میں پھنس گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلم کے کریو نے ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی شروع کردی۔ عملے کے ایک رکن نے ایلک بالڈون اور فلم ’رسٹ‘ کے پروڈیوسرز کے خلاف مجرمانہ غفلت برتنے کا مقدمہ دائر کردیا۔
فلم کے چیف الیکٹریشن سارجیو سیوتنو نے امریکی شہر لاس اینجلس میں دائر کردہ مقدمے میں پروڈیوسرز اور دیگر ملزمان پر حفاظتی اقدامات کے نفاذ میں ناکام رہنے اور گولیوں سے بھرے ریوالور کا رخ زندہ انسانوں کی طرف کرنے کی اجازت دینے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
یہ اس واقعے پر دائر کردہ پہلا مقدمہ ہے۔ امریکی ریاست نیو میکسیکو میں پیش آنے والے اس واقعے میں پولیس تاحال معاملے کی تحقیقات کررہی ہے اور کسی کے خلاف فوجداری مقدمہ دائر نہیں کیا گیا ہے۔
21 اکتوبر کو ہالی ووڈ اداکار الیک بالڈون نیو میکسیکو میں فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے کہ اس دوران حادثاتی طور پر ان سے فلموں میں استعمال ہونے والی گن سے گولی چل گئی جس کے نتیجے میں موقع پر موجود خاتون سنیماٹو گرافر 42 سالہ ہیلینا ہِچنس ہلاک اور ہدایت کار جول سوزا زخمی ہوگئے تھے۔
چیف الیکٹریشن سارجیو سیوتنو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فلم سازی ایک شاندار فن ہے لیکن دوسروں کی تفریح کی خاطر کسی کو مرنا نہیں چاہیے، انتظامیہ کو کسی صورت سیٹ پر اصل گولیاں استعمال نہیں کرنی چاہئیں تھیں۔
'Rust' crew member files negligence lawsuit against actor Alec Baldwin and the film's producers https://t.co/N0A9BYivEn pic.twitter.com/lAnEYTK4zz
— Reuters (@Reuters) November 11, 2021
سارجیو سیوتنو واقعے کے عینی شاہد ہیں اور سینے پر گولی لگنے کے بعد انہوں نے ہیلینا ہِچنس کو اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ منظر ساری زندگی انہیں پریشان کرتا رہے گا۔ مقدمے میں اداکار اور پروڈیوسر کے ساتھ ساتھ اسلحے کی انچارج حنا گوتریز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈیو ہالز کو بھی نامزد کیا گیا ہے جنہوں نے ریہرسل کے دوران اداکار الیک بالڈون کو پستول پکڑائی تھی۔