گروگرام:(ویب ڈیسک) بھارت میں گوبر تہوار کے بعد سے اب تک کئی میدانوں میں نماز جمعہ کے اجتماعات نہیں ہوسکے ہیں اور انتہا پسند ہندو مسلمانوں کو اس فرض سے ادائیگی کے لیے روک رہے ہیں تاہم ایک ہندو تاجر نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا گیراج نماز کے لیے پیش کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حال ہی میں ہونے والے گوبر تہوار کے باعث میدان فضلے سے بھرے ہوئے ہیں جس سے تعفن اُٹھ رہا ہے اور مسلمان ان میدانوں میں اب نماز جمعہ ادا نہیں کر پا رہے ہیں جب کہ انتظامیہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
Its friday in #Gurugram again.#Namaz being offered at Akshay Yadav’s open garage in the automobile market in Sector 12.
Its a small start, may it lead to a show of solidarity between people that defeats forces of hate. pic.twitter.com/t18whPhBpU
— Natasha Badhwar (@natashabadhwar) November 19, 2021
مسلمانوں کو نماز جمعہ کے اجتماعات سے روکنے کے سلسلے کا آغاز گوبر تہوار سے پہلے ہی ہوگیا تھا جب انتہا پسندوں نے مسلم آبادی کو ڈراتے دھمکاتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ گوبر تہوار تک یہاں کوئی نماز ادا نہ کرے۔
انتہا پسند ہندوؤں نے اس صورت حال کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے اب بھی مسلمانوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک رہے ہیں ایسے میں گوروگرام کے ایک ہندو تاجر نے اپنا گیراج مسلمانوں کو پیش کردیا جس میں نماز جمعہ ادا کی گئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گیراج میں نماز ادا کی جا رہی ہے اور کیپشن میں بتایا گیا ہے کہ آٹو موبائل مارکیٹ میں گیراج کے مالک اکشے یادیو نے مسلمانوں کو نماز کی ادائیگی جگہ دی ہے۔
اس سے قبل ریاست ہریانہ میں بھی مسلمانوں کو نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے سکھوں نے اپنے مذہبی مقام گوردوارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔