اسلام آباد:(ویب ڈیسک) وزیراعظم نے رمضان ریلیف پیکج کا حجم ساڑھے 7 ارب سے بڑھا کر ساڑھے 12 ارب کردیا۔
رمضان ریلیف پیکج کا حجم بڑھانے کے علاوہ دائرہ کار بھی مزید وسیع کرنے کی ہدایت جاری۔
یوٹیلیٹی سٹورز اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ ساتھ موبائل یونٹس بھی سستے داموں کھانے پینے کی اشیاءفراہم کریں گے۔
زیادہ سے زیادہ غریب، نادار اور مستحق افراد تک رمضان ریلیف پیکج پہنچایاجائے، وزیراعظم کی ہدایت۔
ابتدائی طورپر 1200 موبائل پوائنٹس اور 300 مستقل پیکج ریلیف مراکز قائم کئے جارہے ہیں۔
یکم رمضان سے اختتام رمضان تک ریلیف پیکج کے تحت عام بازار سے کم قیمت پر اشیاءفراہم کی جائیں گی۔
متعین مقامات کے علاوہ ٹرک مختلف علاقوں میں غریب عوام کو سستی اشیائے خوردونوش پہنچائیں گے۔
مقام کا تعین جدید ٹیکنالوجی ’جی پی ایس کی مدد کیا جائے گا۔
موبائل ایپ کے استعمال کی راہنمائی کے لئے خصوصی وڈیو بھی جاری کی جائے گی۔
ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی مدد سے چلنے والا ڈیش بورڈ تیار کیا جارہا ہے تاکہ موبائل آٹے کی فروخت کی نگرانی ہوسکے۔
موبائل یونٹس کے ایک سے دوسرے مقام منتقلی کے دوران آٹے کی فراہمی کا عمل جاری رہے گا۔
موبائل اور لائیو فوٹیج سے آٹے کی تقسیم کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے 7 مارچ 2024 کوساڑھے سات ارب روپے کی سبسڈی سے رمضان ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا۔
3 کروڑ 96 لاکھ خاندانوں کو رمضان المبار ک کے دوران سستے داموں کھانے پینے کی اشیاءفراہم کی جائیں گی۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت آٹا، چاول، دال، گھی، چینی، شربت اور دودھ مارکیٹ سے کم قیمت پر فراہم کیاجائے گا۔
رمضان ریلیف پیکج کے تحت مستحق افراد کو بازار سے 30 فیصد کم قیمت پر اشیائے خوردونوش فراہم کی جائیں گی۔
آٹے پر فی کلو 77 روپے اورگھی پر 70 روپے فی کلو سبسڈی دی جائے گی۔