(ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کا فیصلہ بالکل درست تھا۔ ان کے مطابق تحریک انصاف سے آحری دن بلا چھین لیا گیا ہے تو پھر کوئی اور رستہ بھی نہیں بچا تھا۔
بیرسٹر گوہر علی کے مطابق تحریک انصاف نے آٹھ فروری کے انتخابات میں کامیابی سمیٹنے کے بعد مخصوص نشستوں کی فہرست تیار کی اور پھر جو جماعت دستیاب تھی اس میں شامل ہو گئے کیونکہ تحریک انصاف کے پاس تو انتخابی نشان ہی نہیں تھا۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے الزام عائد کیا کہ ان کے مختلف جماعتوں سے مذاکرات چل رہے تھے مگر پھر جماعت اسلامی سمیت کوئی جماعت دباؤ برداشت نہیں کر سکی تو پھر سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ جماعت اسلامی کے سینیئر رہنما لیاقت بلوچ نے بیرسٹر گوہر علی کے اس الزام کی تردید کی ہے اور انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تحریک انصاف نے پہلے خود ان سے یہ کہا تھا کہ وہ پورے ملک میں جماعت اسلامی کے ساتھ اتحاد کریں گے۔
لیاقت بلوچ کے مطابق ان کی جماعت نے غیرمشروط طور پر تحریک انصاف کی حمایت کا فیصلہ کیا مگر پھر بعد میں تحریک انصاف اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹ گئی ۔