کوئٹہ (ویب ڈیسک)بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ضلع ہرنائی میں کوئلے کی ایک کان میں 12 کان کنوں کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
کوئٹہ پریس کلب کے باہر یہ مظاہرہ پاکستان ورکرز فیڈریشن کے زیر اہتمام کیا گیا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری پیر محمد کاکڑ نے کہا کہ جدید حفاظتی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں حادثات ایک معمول بن گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے کانکنوں کو مناسب تربیت بھی نہیں دی جاتی ہے۔ پیر محمد کاکڑ نے کہا کہ مناسب حفاظتی انتظامات اور کارکنوں کی تربیت نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال کوئلہ کانوں میں ایک سو 80سے 200 کانکنوں کی ہلاکت ہوتی ہے۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ کوئلہ کانوں میں انسانی جانوں کی ضیاع کو روکنے کے لیے جدید حفاظتی انتظامات اورکانکنوں کی تربیت کو یقینی بنانے کے علاوہ ٹھیکیداری نظام کو ختم کیا جائے۔
مظاہرے کے شرکا نے دکی میں کوئلہ کان سے اغوا ہونے والے کانکنوں کو بازیاب کرانے کا مطالبہ کیا۔