لاہور(پی ایم این/جنرل رپورٹر)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا یوم سیاہ بری طرح ناکام ہوگیا اور ایک آدمی بھی باہر نہیں نکل سکا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں یوم سیاہ کس کے خلاف تھا، مہنگائی میں کمی کے خلاف یا پھر اسٹاک ایکسچینج بہتر ہوئی ہے، اس لیے یوم سیاہ منایا۔
انہوں نے پی ٹی آئی سے سوال کیا کہ کیا خیبر پختونخوا میں یوم سیاہ خیبرپختونخوا حکومت کی پالیسی کے مطابق تھا، عوام نے انک کی انتشار کی سیاست مسترد کردی
انہوں نے مزید کہاکہ میں نے ایک یونین کونسل میں جلسہ کیا جتنی کرسیاں اس جلسہ میں تھیں اتنے لوگ پوری پی ٹی آئی یوم سیاہ پر نہ لا سکی۔
بعد ازاں، مسلم لیگ (ن) کے مرکزی آفس میں وفات پانے والے کارکنان کی دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ اگر کارکنان ہماری قوت نہ بنتے تو ہماری پہچان نہ بنتی آج ہمارے لئے غم کی گھڑی ہے عشروں تک پارٹی کی خدمت کرنے والے کارکنان چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ کارکنوں کا جذبہ اور کاوش سے ہی پارٹیاں زندہ رہتی ہیں اگر کارکنان آواز نہ اٹھاتے تو خزاں کے بعد بہار نہ آتی، ایسے کارکنان جو پارٹی کو خون پسینہ دیتے ہیں ہماری ذمہ داری ہے ان کا اور ان کے خاندانوں کا خیال رکھیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کارکنان سے کہتا ہوں ایسی کمیٹی بنائی جائے جس میں نہ کوئی ایم این اے ہو نہ کوئی ایم پی اے ہو اور وہ کارکنان کی خدمت پر ڈیٹا اکٹھا کرے۔
دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ آج جو قدم اٹھایا وہ بہت اہم قدم ہے، سیاسی جماعتوں کو اپنے کارکنوں کو نہیں بھولنا چاہیے، جنہوں نے اپنی زندگیاں پارٹی کے نام کردیں۔