بھارتی کرکٹرز دنیائے کرکٹ کے نئے ’چوکرز‘

ممبئی:(ویب ڈیسک) بھارتی کرکٹرز دنیائے کرکٹ کے نئے ’چوکرز‘ بن گئے جب کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے خلاف میچز میں 100 گیندیں ضائع کیں۔

دنیائے کرکٹ میں چوکرز کا خطاب پہلے جنوبی افریقی ٹیم کے پاس تھا جو اہم میچز، مواقعوں اور ٹورنامنٹس میں ہمیشہ چوک کرجاتی تھی،کھلاڑی اچھا کھیلتے ہوئے دباؤ کا شکار ہوجاتے، اس بار ٹی 20 ورلڈ کپ میں یہی معاملہ بھارت کے ساتھ دیکھنے میں آیا۔

ایونٹ سے قبل یواے ای میں تمام بھارتی پلیئرز نے آئی پی ایل کے میچز کھیلے جس سے انھیں وہاں کی کنڈیشنز کا اچھی طرح علم ہوگیا، اس کے باوجود پاکستان اور پھر نیوزی لینڈ کے خلاف کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی۔

گرین شرٹس سے میچ میں بھارتی بیٹرز نے 46 ڈاٹ بالز کھیلیں، دوسرے میچ میں کیویز کے خلاف 54 بالز ضائع ہوئیں، مجموعی طور پر ٹیم نے ان دونوں میچز کی240 بالز میں سے 100 ضائع کیں، ایسا فارمیٹ جس میں ایک ایک گیند کافی اہمیت کی حامل ہوتی ہے، اس میں اتنی بڑی تعداد میں گیندیں ضائع کرنا بذات خود ناکامی کی ایک بہت بڑی وجہ ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارتی بولرز کو ان 2 میچز میں صرف 2 وکٹیں ہی ملیں،وہ بھی انھوں نے کیویز سے میچ میں حاصل کیں،ٹیمکی اس خراب کارکردگی کا سبب بائیوببل کی تھکن کو قرار دیا جا رہا ہے، مگر حیران کن بات یہ ہے کہ جب بھارتی ٹیم کا سامنا افغانستان، اسکاٹ لینڈ اور نمیبیا جیسی چھوٹی ٹیموں سے ہوا تو یہ تھکن غائب ہوگئی۔

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ناکامی کے پیچھے اس تھکن کا کردار بہت ہی کم تھا، اگر ایسی بات ہوتی تو بھارت کو ورلڈ کپ سے قبل آسٹریلیا اور انگلینڈ سے وارم اپ میچز میں بھی فتح حاصل نہ ہوتی۔