برٹنی اسپیئرز 13 سال بعد والد کے قانونی کنٹرول سے آزاد ہوگئیں

نیویارک: امریکا کی مشہور گلوکارہ برٹنی اسپیئرز کو بلآخر 13 سال بعد اپنے والد اور بہن کے قانونی کنٹرول سے آزادی مل گئی ہے۔

لاس اینجلس کی ایک مقامی عدالت نے جمعہ کو برٹنی اسپیئرز پر والد اور بہن کے قانونی کنٹرول کے خلاف دائر گلوکارہ کی درخواست پر سماعت میں کنزرویٹرشپ ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

2008ء میں برٹنی اسپیئرز کے شدید ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے بعد سے عدالتی حکم پر ان کی نجی زندگی اور مالی امور سے متعلق تمام فیصلوں کا اختیار ان کے والد جیمی اسپیئرز کو سونپا گیا تھا اور ان کی جائیداد کی ذمہ داری ان کی بہن کے سپرد کی گئی تھی۔ برٹنی نے اس کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔

جج برینڈا پینی نے کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ تمام تر معاملات کا جائزہ اور دلائل سننے کے بعد عدالت برٹنی اسپیئرز پر والد اور بہن کے قانونی کنٹرول کو ختم کرتی ہے۔

سماعت پر گلوکارہ خود عدالت میں پیش نہیں ہوئی تھیں تاہم ان کے مداحوں کی بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود رہی۔ اپنی پسندیدہ گلوکارہ کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد مداحوں نے جشن منایا جس کی ویڈیو برٹنی اسپیئرز نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کی۔