لندن:(ویب ڈیسک) ماہرین طب نے جلدی سونے اور امراض قلب کے خطرات میں کمی کے درمیان تعلق دریافت کرلیا ہے۔
برطانوی طبی جریدے یورپیئن ہارٹ جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق رات 10 سے 11 بجے کے درمیان سونے والے افراد کے امراض قلب میں مبتلا ہونے کے خطرات کم ہوتے ہیں۔
طبّی ماہرین نے اس تحقیق میں 88 ہزار رضاکاروں کو شامل کیا، جنہیں مختلف گروپوں میں تقسیم کرکے انہیں اسمارٹ واچ کی طرز پر بنی ہوئی ڈیوائسز پہنائی گئیں اور 7 دن تک ان کے سونے جاگنے کے اوقات نوٹ کیے گئے۔
اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی کہ انسانی جسم کی قدرتی گھڑی کی ردھم ذہنی اور جسمانی کارکردگی کو بہتر بنانے کےلیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ تحقیق میں شامل رضاکاروں کا وہ گروپ جو مقررہ وقت پر سوگیا ان میں امراض قلب اور دوران خون کی شکایت دوسرے گروپ کی نسبت کم رہی۔ جب کہ ایسے افراد جو آئیڈیل وقت 10 سے 11 کے بجائے دیر سے سونے کے لیے گئے ان میں سے 3 ہزار افراد میں امراض قلب کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئیں۔
اس تحقیق کے مصنف ڈاکٹر ڈیوڈ پلانز کا اس بارے میں کہنا ہے کہ دیر سے سونے والے افراد کے جسم کی حیاتیاتی گھڑی بے ترتیب ہوجاتی ہے جس کے مضر اثرات امراض قلب کی صورت سامنے آتے ہیں۔ اور اس میں سے زیادہ خطرناک وقت آدھی رات کے بعد کا ہے، کیوں کہ ممکنہ طور پر اس سے حیاتیاتی گھڑی کو ری سیٹ کرنے والی دن کی روشنی دیکھنے کا دورانیہ کم ہوجاتا ہے۔
اس مطالعے کے بارے میں برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کی سینئر کارڈیئک نرس ریگینا گبلن کا کہنا ہے کہ اتنے وسیع پیمانے پر ہونے والی اس تحقیق سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ طویل عرصے تک اپنے دل کو صحت مند کھنے کےلیے رات میں 10 سے 11 بجے کے درمیان سو جانا چاہیے، لیکن دل کی صحت پر اثر انداز ہونے والے عوامل میں محض نیند ہی شامل نہیں۔ اس میں آپ کا بلڈ پریشر، کولیسٹرول کی سطح، وزن کو قابو میں رکھنے اور متوازن و صحت بخش غذا کے ساتھ ساتھ باقاعدگی سے ورزش کرنا بھی اہم ہے۔