عام آدمی مہنگائی میں پس گیا، اشرافیہ کو سبسڈی دی جارہی، جلد ختم کریں گے: وزیراعظم

اسلام آباد: (پی ایم این) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ عام آدمی مہنگائی میں پس گیا اور اشرافیہ کو سبسڈی دی جارہی جس کو جلد ختم کریں گے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کے لئے اعزاز اور عزت کا لمحہ ہے، اللہ کی مہربانی سے ہم سب منتخب ہوئے، نوازشریف کی طرف سے سب کودل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

شہبازشریف نے کہا کہ سرکاری افسروں کو بھی خوش آمدید کہتا ہوں، آج کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا، ہم قوم کی خدمت کے لئے منتخب ہوئے ہیں، ہم سب ملکرنئے ولولے کے ساتھ خدمت کریں گے، 8 فروری کو قوم نے مختلف پارٹیوں کو مینڈیٹ دیا، ہمیں سب کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 16 ماہ کی کارکردگی پوری قوم نے دیکھی، سولہ ماہ کی حکومت کی سب سے بڑی خدمت ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اب ہم نے وقت ضائع کئے بغیر کام کرنا ہے، رمضان کا چاند نظرآگیا ہے، برکتوں والا مہینہ ہے۔

شہبازشریف نے مزید کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بھی اربوں روپے دے رہے ہیں، یوٹیلیٹی سٹورز کی پوری طرح مانیٹرنگ کریں گے، قوم کو سب سے بڑا چیلنج مہنگائی کا ہے، ہم نے ملکرمہنگائی میں کمی لانی ہے، رمضان میں خاص طور پر اشیاء کی قیمتوں کو کنٹرول کرنا ہمارا پہلا امتحان ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹورز میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، غریب آدمی کو ریلیف دینے کی پوری کوشش کرنی ہے، غریب آدمی غربت کی وجہ سے مارا گیا ہے، دوسری طرف اشرافیہ کا 90 فیصد وسائل پر قبضہ ہے، یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صریحاً خلاف ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی سالانہ500 ارب کی چوری میں غریب آدمی کا کیا قصور ہے، اشرافیہ کو سبسڈی دینے کا کوئی جواز نہیں ہے، اشرافیہ کی سبسڈی کو جتنی جلدی ختم کریں گے اتنا ہی بھلا قوم کا ہوگا، بجلی کا گردشی قرضہ 5 ہزارارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

شہبازشریف نے مزید کہا کہ جینکوز کے پاور پلانٹس بند کردیں گے تو بڑی بچت ہوگی، ڈیزل مافیا سمیت پتہ نہیں کون کون ملوث ہے، ڈیزل سے مہنگی بجلی پیدا ہورہی ہے، ہمالیہ نما راستے میں مسائل، مشکلات کے گہرے سمندر آنے ہیں، آپس میں لڑائیوں کے بجائےغربت، مہنگائی، کرپشن کےخلاف ملکرجنگ لڑنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس کو کم کرنے کا حامی ہوں، اگر ایف بی آر میں ایک ہزار ارب اکٹھا ہوتا ہے تو 3 ہزارغائب ہوجاتا ہے، پاکستان کی معاشی تباہی نہیں ہوگی تو پھر کیا ہوگا، ایک سیکنڈ بھی وقت کا ضیاع قبول نہیں کروں گا، ایف بی آر کے غائب ہونے والے 300 ارب مل جائیں تو کشکول توڑ دیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ہمیں مشکل فیصلے کرنا ہوں گے، چیلنج کو سینے سے لگائیں اور شبانہ روز محنت کریں تو تاریخ میں سنہرے حروف سے نام لکھا جائے گا، ہمارے پاس محدود وسائل ہیں، جو افسر اچھا کام کریں گے انہیں سلیوٹ، جواچھا کام نہیں کریں گے ان کے لئے ڈنڈا پیر اور پریڈ کرائیں گے۔

شہبازشریف نے کہا ہم پورا اکنامک پلان بنائیں گے، ترقی اور خوشحالی کے لئے ایس آئی ایف سی مؤثر پروگرام ہے، آج برادرملک کے سفیر سے ملاقات ہوئی، سفیرکو واضح کہا اب قرض نہیں سرمایہ کاری کی بات کروں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ نیت کر لیں ہم اپنی منزل تک پہنچیں گے، پھونکوں، جادو ٹونوں سے نہیں محنت کرنا ہوگی پھر ہی کشتی پار لگے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ایئرپورٹ کو آؤٹ سورس کرنا ہے، نگران حکومت نے پی آئی اے کے حوالے سے اچھا کام کیا ہے، صرف پی آئی اے کا 840 ارب روپے کا خسارہ ہے، ہمارے پاس800 ارب ہوں تو پورے پاکستان میں کینسر ہسپتال، ایگری کلچر کا جال بچھ جائے۔

شہبازشریف نے مزید کہا کہ ادویات سے کام نہیں چلے گا، سرجیکل آپریشن کرنا ہوگا، آج فیصلہ کرکے اٹھیں آخری قطرے تک محنت کریں گے، اللہ کسی کی محنت کو ضائع نہیں جانے دیتا، مشکلات ضرور ہیں ہم ملک کو تیزی سے آگے لیکرجائیں گے۔