راولپنڈی (ویب ڈیسک) پی ٹی آئی بانی عمران خان نے صحافیوں سے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کی اور کہا کہ 25 نشستوں والوں کو کیسے حکومت دی جا سکتی ہے یہ کیسے پورے پاکستان کو لے کر چلیں گے۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ برف تب پگھلے گی جب الیکشن کا آڈٹ کروایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم، شیرانی گروپ اورسنی اتحاد کونسل تینوں کے ساتھ اتحاد کرنا چاہیے تھا۔
عمران خان نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا اور کہا کہ میچ فکس تھا۔
انھوں نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ ہماری جماعت کی نشستیں کسی اور کو نہیں دی جا سکتیں۔
عمران خان نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستیں نہیں دیں تو اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس وقت قوم الگ کھڑی ہے اور اسٹیبلشمنٹ اور چند جماعتیں الگ ہیں۔
مینڈیٹ چوری کر کے دشمنی اور غداری کی گئی اس پر آرٹیکل چھ لگتا ہے۔ انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت لے کر اگلے ہفتے سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔
عمران خان نے آئی ایم ایف سے ممکنہ معاہدے پر کہا کہ اگر قرضے نہیں واپس نہیں دے سکتے تو لیں بھی نہیں تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا معاہدے سے پہلے ملک میں سیاسی اتحاد ہونا چاہیے۔