امریکہ ( ویب ڈیسک) امریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین جو ولسن نے ڈونلڈ لو سے پوچھا کہ ایسے الزامات ہیں کہ امریکی حکومت نے سازش کے ذریعے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت گرائی۔ انھوں نے ان قیاس آرائیوں پر ڈونلڈ لو سے جواب طلب کیا۔
ڈونلڈ لو نے جواب دیا کہ یہ الزامات، یہ سازشی نظریہ ایک جھوٹ ہےمیں نے سائفر کے معاملے پر پریس رپورٹنگ کا جائزہ لیا ہے۔
ڈونلڈ لو کی اس بریفننگ کے دوران کمیٹی کے بعض شرکا نے ’جھوٹ‘ کے نعرے لگائے۔
تاہم انھوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لیک شدہ مبینہ سفارتی کیبل درست نہیں ہے اور کسی بھی موقع پر اس میں مجھ پر یا امریکی حکومت پر الزام نہیں لگایا گیا کہ ہم نے عمران خان کے خلاف اقدامات کیے۔ میٹنگ میں شریک دوسرے فرد اسد مجید نے اپنی حکومت کو گواہی دی کہ کوئی سازش نہیں ہوئی۔
ہم پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں۔ ہم اس اصول کا احترام کرتے ہیں کہ پاکستانی عوام کو حق ہے کہ اپنے نمائندے منتخب کریں۔
ان کے اس بیان کے دوران شور شرابا ہوا اور ان کے پیچھے بعض لوگ ’قیدی نمبر 804 کو رہا کرو‘ کا مطالبہ کرتے رہے۔