اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاکستان کی سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے جج شوکت صدیقی کی برطرفی کے خلاف دائراپیلیں منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں ریٹائرڈ جج تصور کیا جائے۔
جمعے کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ کا محفوظ شدہ جاری کیا گیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیخلاف اپیلیں منظور کی جاتی ہیں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ شوکت عزیز صدیقی کو ریٹائرڈ جج کی تمام مراعات دی جائیں۔ تاہم یہ بھی کہا گیا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر تک پہنچنے کی وجہ سے انھیں عہدے پر بحال نہیں کیا جا سکتا۔
کیس تاخیر سے مقرر ہونے کی وجہ سے شوکت عزیز صدیقی کی عمر 62 سال پوری ہو چکی ہے۔ عمر پوری ہونے کی وجہ سے شوکت عزیز صدیقی کو عہدے پر بحال نہیں کیا جاسکتا۔