عدالتی امور میں مداخلت پر حکومت کا ایک رکنی تحقیقاتی کمیشن بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد( ویب ڈیسک)حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ان کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے عدالتی امور میں مداخلت کی شکایات کی تحقیقات کے لیے ایک رکنی کمیشن بنائے گی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات کے بعد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور اعوان نے ایک پریس کانفرنس کی۔

اس ملاقات میں سپریم کورٹ کے کے سینیئر جج جسٹس منصور علی شاہ بھی شریک تھے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ ملاقات چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی خواہش پر ہوئی تھی۔

انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ملاقات میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے جانب سے کی گئی شکایات پر چھان بین کرنے کی یقین دہانی کراوئی ہے اور یہ طے پایا ہے کہ تحقیقات کے لیے سابق عدالتی شخصیت پر مشتمل ایک رکنی کمیشن بنایا جائے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ملک میں قانون موجود ہے اور آئین کے مطابق اور اس طرح کے معاملات پر تحقیقات حکومت کرواتی ہے۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کل یہ معاملہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں رکھیں گے اور ان کے خیال میں دو یا چار دنوں میں اس کمیشن کے حوالے سے ایک نوٹیفکیشن بھی جاری ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز نے 25 مارچ کو سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے اپنے خط میں عدالتی امور میں آئی ایس آئی اور دیگر انٹیلیجنس اداروں کی طرف سے براہ راست مداخلت اور ججوں کو ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔