ایک تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل کے استعمال سےآپ بوڑھاپے کے اثرات کو سست کر سکتےہیں یا دوسرے معنوں میں ہمیشہ جوان رہنا چاہتےہیں تو مچھلی کا تیل استمال کریں۔
مچھلی کے تیل میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہ فیٹی ایسڈز صحت کے لیے بہت اہم سمجھے جاتے ہیں۔
ان کیپسولز کے استعمال سے عمر میں اضافے سے جسم پر طاری ہونے والے بڑھاپے کے آثار کی رفتار کو سست کیا جاسکتا ہے بلکہ ممکنہ طور پر روکا بھی جاسکتا ہے۔
یہ بات سوئٹزرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی جو کہ جرنل ایجنگ میں شائع ہوئی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ وٹامن ڈی یا اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے حیاتیاتی عمر کی رفتار سست کرنے میں مدد ملتی ہے۔ مچھلی کا تیل سب سے زیادہ استعمال ہونے والا غذائی سپلیمنٹ ہے
خیال رہے کہ ویسے تو ہر فرد کی عمر کا تعین تاریخ پیدائش (کرانیکل ایج) سے کیا جاتا ہے مگر طبی لحاظ سے ایک حیاتیاتی عمر (بائیولوجیکل ایج) بھی ہوتی ہے جو جسمانی اور ذہنی افعال کی عمر کے مطابق ہوتی ہے۔
جینز، طرز زندگی اور دیگر عناصر اس حیاتیاتی عمر پر اثرات مرتب کرتے ہیں اور یہ عمر جتنی زیادہ ہوگی مختلف امراض کا خطرہ بھی اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔
اس تحقیق میں 777 افراد کو وٹامن ڈی اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے سپلیمنٹس کا استعمال کرایا گیا۔
وٹامن ڈی اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے ساتھ جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے سے امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے جبکہ کینسر اور قبل از وقت جسمانی کمزور سے بھی تحفظ ملتا ہے۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے استعمال سے 4 ماہ کے اندر جینیاتی گھڑی کے متعدد پہلوؤں پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور حیاتیاتی عمر میں اضافے کی رفتار سست ہو جاتی ہے۔
محققین کے مطابق اومیگا تھری، وٹامن ڈی اور جسم مضبوط بنانے والی ورزشوں سے یہ اثر زیادہ مؤثر ہو جاتا ہے۔
تحقیق اس لیے منفرد ہے کیونکہ اس میں انسانوں کو شامل کیا گیا تھا جبکہ ماضی میں زیادہ تر جانوروں پر تجربات کیے گئے تھے۔
ان سپلیمنٹس سے کینسر اور جسمانی کمزوری کا خطرہ بھی 3 سال کے دوران گھٹ جاتا ہےاور متعدد میکنزمز مددگار ثابت ہوتے ہیں۔