اسلام اباد (پی ایم این) قومی اسمبلی میں آج (پیر) ایک متفقہ قرارداد منظور کی گئی جس میں غزہ میں جاری صیہونی انسانیت سوز اور گھناؤنے مظالم کی لہر کی ایک بار پھر شدید مذمت کی گئی ہے۔
یہ قرارداد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ گزشتہ ماہ کی اٹھارہ تاریخ کو اسرائیلی دہشت گردی کا سلسلہ پھرشروع ہونے کے بعد غزہ میں سولہ سو نہتے فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جس سے شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد پینسٹھ ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔
اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے گھروں، ہسپتالوں، سکولوں اور عبادت گاہوں سمیت شہری بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
ایوان نے اپنے وطن کے لئے منصفانہ جدوجہد اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کیلئے فلسطینی بہن بھائیوں سے غیرمتزلزل اظہار یکجہتی کا اعادہ کیا ہے۔
ایوان نے اسرائیلی جارحیت بند کررانے میں عالمی برادری کی مسلسل ناکامی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے فوری، مستقل اور جامع جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور کہا ہے کہ غزہ کے زیرمحاصرہ فلسطینیوں کے لئے بلاتعطل امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
قومی اسمبلی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 2024ء میں منظور کردہ قرارداد کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کی غزہ سے فوری اور بلامشروط واپسی کا مطالبہ کیا۔
قرارداد میں اس بات پر زور دیا گیا کہ عالمی برادری فلسطین کو تسلیم کرنے اور اسے اقوام متحدہ کا ایک مکمل رکن بنانے کیلئے ٹھوس اقدام کرے۔
ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے اطلاعات و نشریات کے وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ نے زور دے کرکہا کہ پوری قوم مسئلہ فلسطین کے حوالے سے متحد ہے۔
انہوں نے غزہ میں معصوم فلسطینیوں کیخلاف مظالم کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کا موقف منفرد ہے اور اس کے پاسپورٹ پر اسرائیل کا سفر نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا پاکستان کے موقف کا بھی اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اسرائیلی مظالم کے خلاف مسلسل آواز اٹھائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل جنگی جرائم اور عالمی قوانین پامال کرنے کا مرتکب ہوا ہے۔