ہارورڈ پاکستان کانفرنس 2025، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور سفیر رضوان سعید شیخ کا خطاب

اسلام اباد (پی ایم این)امریکہ کی معروف ہارورڈ یونیورسٹی، کیمبرج، میساچوسٹس میں پاکستان کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم، کاروباری افراد اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس کانفرنس میں پاکستان کی حالیہ معاشی کامیابیاں، گورننس اصلاحات اور عالمی سطح پر ابھرتے ہوئے کردار پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب، امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ اور نیو یارک میں پاکستان کے قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی نے کانفرنس میں شرکت کی۔

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اپنے خطاب میں پاکستان کی حالیہ معاشی پیش رفت کا خاکہ پیش کیا اور معاشی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ افراطِ زر ملکی تاریخ کی کم ترین سطح 0.7 فیصد پر آچکا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، قومی کرنسی میں استحکام آیا ہے اور دہائیوں کے بعد مالی سرپلس حاصل ہوا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی استحکام کا سنگِ میل عبور کرنے کے بعد پاکستان کی توجہ اب ایک مسابقتی، جامع اور پائیدار معیشت کی تعمیر کے لیے طویل مدتی اقتصادی تبدیلی پر مرکوز ہے۔ انہوں نے سوال و جواب کے سیشن کے دوران شرکاء کے سوالات کے جوابات دئیے اور پاکستان کے مالیاتی انتظام، اصلاحاتی اقدامات اور ترقیاتی ترجیحات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

امریکہ میں پاکستان کے سفیر ضوان سعید شیخ نے کانفرنس میں ماہرین کی موجودگی کو سراہا اور کہا کہ پاکستان اپنے حجم، آبادی اور تذویراتی اہمیت کے باعث کسی طور نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے عالمی سطح پر ہونے والی پیش رفت کے اثرات اور سفارت کاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششیں ضروری ہیں۔

سفیر نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور اس کی توجہ اپنے جغرافیائی محل وقوع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے فروغ پر مرکوز ہے۔

کانفرنس میں اقتصادی جدیدیت، موسمیاتی تبدیلی اور علاقائی استحکام پر اہم مباحثے ہوئے اور ایک ثقافتی ایونٹ میں پاکستان کے ورثے کی نمائش کی گئی۔ ہارورڈ پاکستان کانفرنس نے عالمی سطح پر پاکستان کی اقتصادی صلاحیت اور اصلاحاتی ایجنڈے کو اجاگر کرنے کا اہم موقع فراہم کیا